حیدرآباد،17اپریل(ایجنسی) حیدرآباد کے آخری نظام کے خزانوں کو لے کر حیدرآباد میں دوبارہ آوازیں اٹھ رہی ہیں. حیدرآباد ریاست کے آخری نظام عثمان علی خان کے خاندان والوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نظام کے قیمتی زیورات کو حیدرآباد میں ہی رکھا جائے.
فی الحال یہ زیورات ریزرو بینک کے پاس رکھے ہیں. اگرچہ ان زیورات کو دو بار عام لوگوں کے دیکھنے کے لئے سالارجنگ میوزیم میں رکھا گیا تھا. لیکن سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دے کر حکومت نے اس خزانے کو آر بی آئی کی تجوری میں رکھوا دیا ہے.
اب نظام کے پوتے نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ زیورات حیدرآباد ریاست کی انمول نشانی ہے اس لئے اسے حیدرآباد میں ہی مستقل طور پر رکھا جائے. آپ کو بتا دیں کہ حیدرآباد کے سالارجنگ میوزیم میں ہی نظام عثمان علی
خان سے منسلک ساری چیزیں رکھی گئی ہیں.
نظام کے پوتے شہامت جہاں اور ان کے پرپوتے حمایت مرزا نے پریس کانفرنس کرکے حکومت سے ان زیورات کو آر بی آئی کی تجوری سے نکال کر حیدرآباد میں ہی رکھنے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ اور ان کا پورا خاندان بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائے گا .
وہ اپنی مانگ کو لے کر وزیر اعلی کے چندرشیکھر راؤ سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں. انہوں نے کہا کہ یہ حیدرآباد کے نظام کی نشانی ہے اسے حیدرآباد میں رکھنا پڑے گا.
فی الحال آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ 272 کروڑ روپے کے یہ قیمتی زیورات ریزرو بینک کی تجوری سے نکل کر حیدرآباد پہنچ پاتے ہیں یا نہیں.